آؤ قریب کہ سانسوں سے باتیں کرلیں
میری دھک دھک تم سنو ۔۔۔۔ تمہاری میں

کیوں چھپاتے ہو۔۔۔۔۔۔۔۔ کیوں انکار کرتے ہو
تمہاری آنکھیں کہتی ہیں تم بھی پیار کرتے ہو

کبھی تو اپنے لہجے سے یہ ثابت کر دو۔۔۔
کہ محبت تم بھی ہم سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لاجواب کرتے ہو

تمہارے دل میں قید ہے ہماری دھڑکنیں
دھڑکتے رہنا ورنہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مر جائیگے ہم

سانس لینے سے سانس دینے تک
جتنے بھی لمحے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سب تمہارے

پاگل کر کے کہتی ہے
پاگل ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ گئے ہو

آخر تم کیوں اتنے دل کے پاس ہو
کوئی تو وجہ ضرور ہے تم اتنے خاص ہو

اس سے کہنا
گلہ اسی سے ھوتا ھے
اس سے کہنا
گلہ اسی سے ھوتا ھے
جو دل کے قریب ھوتا ھے
شکایت اسی سے ھوتی ھے
جو بے حد قریب ھوتے ھیں
اس سے کہنا جو گلہ ھے
وہ میری الفت ھے
وہ میری چاہت ھے
اس سے کہنا
توقع بھی انہی سے ھوتی ھے
جس سے آس ھوتی ھے۔۔۔
💔
>>>>>>>>>>>>>>>>>
نہیں پا سکیں گے منزلیں تیری چاہتوں کے قافلے
تو قریب جتنا بھی آئے گا تو بڑھیں گے اتنے ہی فاصلے
زندگی میں جب کسی دروازہ کو بند پائیں تو اس پر دستک دیں
نہ کھلےتو اسے بند ہی رہنے دیں
کیرئیر میں
محبت میں
زندگی میں جب کسی چیز کو اختتام پذیر ہوتا دیکھیں
تو اسکے ختم ہونے کا انتظار کئے بنا آگے بڑھ جائیں
صحیح وقت میں وہ چیز آپکو ملے نہ ملے وقت کے ہاتھ سے نکل جانے کا ملال نہیں رہےگا
ہم تم جب بھی پیار کریں گے جان و دل صدقے ہوں گے
روحوں کی خوشبو میں ہوں گی باہوں کے گجرے ہوں گے
>>>>>>>>>>>>>>>
ﻭﮦ ﻣﻮﺝِ ﺗﺒﺴﻢ ﺷﮕﻔﺘﮧ ﺷﮕﻔﺘﮧ،
ﻭﮦ ﺑﮭﻮﻻ ﺳﺎﭼﮩﺮﮦ ﮐﺘﺎﺑﯽ ﮐﺘﺎﺑﯽ
ﻭﮦ ﻣﻮﺝِ ﺗﺒﺴﻢ ﺷﮕﻔﺘﮧ ﺷﮕﻔﺘﮧ،
ﻭﮦ ﺑﮭﻮﻻ ﺳﺎﭼﮩﺮﮦ ﮐﺘﺎﺑﯽ ﮐﺘﺎﺑﯽ
ﻭﮦﺳُﻨﺒﻞﺳﮯﮔﯿﺴﻮﺳﻨﮩﺮﮮﺳﻨﮩﺮﮮ،
ﻭﮦ ﻣﺨﻤﻮﺭ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﮔﻼﺑﯽ ﮔﻼﺑﯽ
ﮐﻒِ ﺩﺳﺖ ﻧﺎﺯﮎ ﺣﻨﺎﺋﯽﺣﻨﺎﺋﯽ،
ﻭﮦ ﻟﺐ ﮨﺎﺋﮯ ﺷﯿﺮﯾﮟ ﺷﮩﺎﺑﯽﺷﮩﺎﺑﯽ
ﻭﮦﺑﺎﺗﻮﮞﻣﯿﮟﺟﺎﺩﻭ ،ﺍﺩﺍﺅﮞﻣﯿﮟﭨﻮنا،
ﻭﮦ ﺩُﺯﺩﯾﺪﮦ ﻧﻈﺮﯾﮟ ﻋﻘﺎﺑﯽ ﻋﻘﺎﺑﯽ
ﮐﺒﮭﯽﺧﻮﺵﻣﺰﺍﺟﯽﮐﺒﮭﯽﺑﮯﻧﯿﺎﺯﯼ
ﺍﺑﮭﯽ ﮨﻮﺷﯿﺎﺭﯼ ﺍﺑﮭﯽ ﻧﯿﻢ ﺧﻮﺍﺑﯽ
ﻗﺪﻡﺑﮩﮑﮯﺑﮩﮑﮯ،ﻧﻈﺮﮐﮭﻮﺋﯽﮐﮭﻮئی
ﻭﮦ ﻣﺨﻤﻮﺭ ﻟﮩﺠﮧ ﺷﺮﺍﺑﯽ ﺷرابی
ﻧﮧ ﺣﺮﻑِ ﺗﮑﻠﻢ، ﻧﮧﺳﻌﺊﺗﺨﺎﻃُﺐ،
ﺳﺮِ ﺑﺰﻡ ﻟﯿﮑﻦ ﺑﮩﻢ ﮨﻢ ﮐﻼﻣﯽ
ﺍِﺩﮬﺮ ﭼﻨﺪ ﺁﻧﺴﻮ ﺳﻮﺍﻟﯽ ﺳﻮﺍﻟﯽ،
ﺍُﺩﮬﺮ ﮐﭽﮫ ﺗﺒﺴﻢ ﺟﻮﺍﺑﯽ ﺟﻮﺍﺑﯽ
ﻭﮦﺳﯿﻼﺏِﺧﻮﺷﺒﻮﮔﻠﺴﺘﺎﮞﮔﻠﺴﺘﺎﮞ،
ﻭﮦ ﺳﺮﻭِ ﺧﺮﺍﻣﺎﮞ ﺑﮩﺎﺭﺍﮞ ﺑﮩﺎﺭﺍﮞ
ﻓﺮﻭﺯﺍﮞ ﻓﺮﻭﺯﺍﮞ ﺟﺒﯿﮟ ﮐﮩﮑﺸﺎﻧﯽ،
ﺩﺭﺧﺸﺎﮞﺩﺭﺧﺸﺎﮞ ﻧﻈﺮ ﻣﺎﮨﺘﺎﺑﯽ
ﻧﮧﮨﻮﻧﭩﻮﮞﭘﮧﺳُﺮﺧﯽﻧﮧﺁﻧﮑﮭﻮﮞﻣﯿﮟ کاجل
ﻧﮧﮨﺎﺗﮭﻮﮞﻣﯿﮟﮐﻨﮕﻦﻧﮧﭘﯿﺮﻭﮞﻣﯿﮟ ﭘﺎئل
ﻣﮕﺮ ﺣﺴﻦِﺳﺎﺩﮦ ﻣﺜﺎﻟﯽﻣﺜﺎﻟﯽ،
ﺟﻮﺍﺏِﺷﻤﺎﺋﻞ ﻓﻘﻂ ﻻﺟﻮﺍﺑﯽ
ﻭﮦﺷﮩﺮِﻧﮕﺎﺭﺍﮞﮐﯽﮔﻠﯿﻮﮞﮐﮯﭘﮭﯿﺮے
ﺳﺮِﮐﻮﺋﮯﺥﻭﺑﺎﮞ ﻓﻘﯿﺮﻭﮞ ﮐﮯﮈﯾﺮﮮ
ﻣﮕﺮ ﺣﺮﻑِﭘُﺮﺳﺶﻧﮧ ﺍﺫﻥِ ﮔﺰﺍﺭﺵ
ﮐﺒﮭﯽ ﻧﺎﻣﺮﺍﺩﯼ ﮐﺒﮭﯽ ﺑﺎﺭﯾﺎﺑﯽ.
ﯾﮧﺳﺐﮐﭽﮫﮐﺒﮭﯽﺗﮭﺎﻣﮕﺮﺍﺏﻧﮩﯿﮟ
ہے،
ﮐﮧ ﺁﻭﺍﺭﮦ ﻓﺮﮨﺎﺩ ﮔﻮﺷﮧ ﻧﺸﯿﮟ ﮨﮯ
ﻧﮧ ﺗﯿﺸﮧ ﺑﺪﻭﺷﯽ، ﻧﮧ ﺧﺎﺭﮦﺷﮕﺎﻓﯽ،
ﻧﮧ ﺁﮨﯿﮟ ﻧﮧ ﺁﻧﺴﻮ، ﻧﮧﺧﺎﻧﮧ ﺧﺮﺍﺑﯽ.
ﮐﮧﻧﻈﺮﻭﮞﻣﯿﮟﺍﺏﮐﻮﺋﯽﺷﯿﺮﯾﮟﻧﮩﮟ
ہے،
جدﮬﺮ ﺩﯾﮑﮭﺌﮯ ﺍﯾﮏ ﻣﺮﯾﻢﮐﮭﮍﯼ ﮨﮯ
ﻧﺠﺎﺑﺖ ﺳﺮﺍﭘﺎ،ﺷﺮﺍﻓﺖ ﻣﺠﺴﻢ،
ﺑﮧ ﺻﻤﺖ ﻣﺰﺍﺟﯽ،ﺑﮧ ﻋﻔﺖ ﻣﺂﺑﯽ
ﺟﻮﮔﯿﺴﻮﺳﻨﮩﺮﮮﺗﮭﮯﺍﺏﻧﻘﺮﺋﯽﮨﯿﮟ،
ﺟﻦﺁﻧﮑﮭﻮﮞﻣﯿﮟﺟﺎﺩﻭﺗﮭﺎﺍﺏﺑﺎﻭﺿﻮ ﮨﯿﮟ
ﯾﮧ ﭘﺎﮐﯿﺰﮦ ﭼﮩﺮﮦﯾﮧﻣﻌﺼﻮﻡﺁﻧﮑﮭﯿﮟ،
ﻧﮧ ﻭﮦ ﺑﮯ ﺣﺠﺎﺑﯽ ﻧﮧ، ﻭﮦ ﺑﮯﻧﻘﺎﺑﯽ
ﻭﮦ ﻋﺸﻖِﻣﺠﺎﺯﯼ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﻣﯿﮟﮈﮬﻞ ﮐﺮ،
ﺗﻘﺪﺱ ﮐﯽ ﺭﺍﮨﻮﮞ ﭘﮧ ﺍب ﮔﺎﻣﺰﻥ ہے
ﺟﻮ ﺣﺴﻦِﻧﮕﺎﺭﺍﮞ ﻓﺮﯾﺐِ ﻧﻈﺮ ﺗﮭﺎ،
ﻓﺮﺷﺘﻮﮞﮐﯽ ﺻﻮﺭﺕ ﮨﮯ ﮔﺮﺩُﻭﮞ ﺟﻨﺎﺑﯽ
ﻭﮦ ﺻﻮﺭﺕ ﭘﺮﺳﺘﯽ ﺳﮯ ﺍُﮐﺘﺎﮔﯿﺎﮨﮯ،
ﺧﻠﻮﺹِ ﻧﻈﺮ ﺍﻭﺭ ﮐﭽﮫ ﮈﮬﻮﻧﮉﺗﺎ ﮨﮯ
ﻧﮧ ﻣﻮﺝِﺗﺒﺴﻢ ﻧﮧ ﺩﺳﺖِﺣﻨﺎﺋﯽ،
ﻧﮧ ﻣﺨﻤﻮﺭ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟﮔﻼﺑﯽ ﮔﻼﺑﯽ
ﻧﮧ ﺩُﺯﺩﯾﺪﮦ ﻧﻈﺮﯾﮟ ﻋﻘﺎﺑﯽ ﻋﻘﺎﺑﯽ،
ﻧﮧ ﻣﺨﻤﻮﺭ ﻟﮩﺠﮧ ﺷﺮﺍﺑﯽ ﺷﺮﺍﺑﯽ
ﻧﮧ ﺳُﻨﺒُﻞﺳﮯﮔﯿﺴﻮﺳﻨﮩﺮﮮﺳﻨﮩﺮﮮ،
ﻧﮧ ﻟﺐ ﮨﺎﺋﮯ ﺷﯿﺮﯾﮟﺷﮩﺎﺑﯽﺷﮩﺎﺑﯽ
>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>
میں تو محبت ھوں ۔
محبت کو زوال نہیں ۔ ۔ ۔
میں تو محبت ھوں ۔
محبت کو زوال نہیں ۔ ۔ ۔
میں بارش کی برستی بوند نہیں ۔ ۔ ۔
جو برس کر تھم جاتی ہے ۔ ۔ ۔
میں خواب نہیں ۔ ۔ ۔ ۔
جسے دیکھا اور بھلا دیا ۔ ۔ ۔
میں شمع نہیں ۔ ۔ ۔ ۔
جسے پھونکا اور بجھا دیا ۔ ۔
میں ھوا کا جھونکا نہیں ۔ ۔ ۔ ۔
جو آیا اور گزر گیا ۔ ۔
میں چاند بھی نہیں ۔ ۔ ۔
جو رات آئی اور ڈھل جاۓ۔ ۔ ۔
میں تو وہ احساس ہوں۔ ۔ ۔
جو تجھ میں لہو بن کر گردش کرے۔ ۔ ۔
میں تو وہ رنگ ھوں ۔ ۔ ۔
جو تیرے دل پہ چڑھے تو کبھی نا مٹے۔ ۔ ۔
میں وہ گیت ہوں ۔ ۔ ۔ ۔
جو تیرے لبوں سے جدا نا ھوگا ۔ ۔
خواب،عبارت،ھوا کی طرح ۔ ۔
چاند بوند ،شمع کی طرح ۔ ۔
میرے مٹنے کا سوال ہی نہیں ۔ ۔
کیوں کہ میں تو محبت ھوں۔ ۔ ۔
اور محبت کو زوال نہیں ۔ ۔❤
>>>>>>>>>>>>
اک آس ایکاحساس
میری سوچ اوربس تم
اک آس ایکاحساس
میری سوچ اوربس تم
ایک سوال
ایک مجال
تمہارا خیال اور بس تم
ایک بات
ایک شام
تمہارا ساتھ اور بس تم !
کم ترے ضبط کی قیمت نہیں کرنے والے
ہم تری آنکھ سے ہجرت نہیں کرنے والے
اپنے نزدیک محبت ہے عبادت کی طرح
ہم عبادت کی تجارت نہیں کرنے والے
>>>>>>>>>>>>>
وہ شخص جیسے کہ جادو گر ہو ۔ ۔ ۔
پُھوار لہجے سے دشتِ دل پہ وہ جب بھی برسے ۔ ۔ ۔
وہ شخص جیسے کہ جادو گر ہو ۔ ۔ ۔
پُھوار لہجے سے دشتِ دل پہ وہ جب بھی برسے ۔ ۔ ۔
تو خُشک مٹی میں جان ڈالے ۔ ۔
بے جان پیڑوں میں اُڑان ڈالے ۔ ۔
وہ جب بھی ماتھے پہ ہاتھ رکھے ۔
مریض خود کو ہی بھول جائے ۔ ۔
بھلا کے رنج و الم سارے ۔
خوشی سے جیسے کہ پھول جائے ۔ ۔
وہ شخص جیسے کہ جادو گر ہو ۔ ۔ ۔
وہ مُسکرائے تو لعل وگُل ۔
قُبائیں اپنی ہی نوچ ڈالے ۔ ۔ ۔
کلی چٹخنا ہی بھول جائے ۔
کہ بھنورا لہجے میں لوچ ڈالے ۔ ۔ ۔
وہ سبک رو ایسا دلنشیں ہے ۔ ۔
کہ اُس کے جیسا کہیں نہیں ہے ۔ ۔
یہ لفظ کیسے بیاں کریں گے ۔
ہزار رنگوں کا وہ مجسم ۔ ۔
وہ نرم خُوہی وہ دلنوازی ۔
وہ چپ کے لہجے میں اک تکلم ۔ ۔ ۔
وہ شخص جیسے کہ جادو گر ہو ۔
>>>>>>>>>>>>>>>>
ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ _
ﻭﮦ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﻣﯿﺮﮮ ﺟﯿﺴﺎ ﮨﮯ
ﻣﺠﮭﮯ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ _
ﻭﮦ ﺑﺎﻟﮑﻞ ﻣﯿﺮﮮ ﺟﯿﺴﺎ ﮨﮯ
ﮐﮧ ﺟﯿﺴﮯ ﻋﮑﺲ ﭘﺎﻧﯽ ﻣﯿﮟ
ﯾﺎ ﺳﺎﯾﮧ ﺭﻭﺑﺮﻭ ﻣﯿﺮﮮ
“ﻭﮨﯽ ﻟﮩﺠﮧ ﻭﮨﯽ ﺑﺎﺗﯿﮟ”
ﻭﮨﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ “ﮨﻨﺲ” ﺩﯾﻨﺎ
ﮐﺒﮭﯽ ﺟﻮ “ﺭﻭﭨﮭﻨﺎ” ﺗﻮ __
ﺑﮯﺭﺧﯽ ﮐﯽ ﺣﺪ ﮨﯽ ﮐﺮ ﺟﺎﻧﺎ
ﮐﺒﮭﯽ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﮯ ﺭﺳﺘﮯ ﺳﮯ __
ﮐﮩﯿﮟ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺍﺗﺮ ﺟﺎﻧﺎ
ﮐﺒﮭﯽ ﺑﮯﭼﯿﻦ ﺭﮐﮭﻨﺎ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ _
ﻣﺠﮫ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ ﺳﺰﺍ ﺩﯾﻨﺎ
ﮐﺒﮭﯽ ﺍﮎ ﭘﻞ ﻣﯿﮟ ﮨﻨﺲ ﺩﯾﻨﺎ _
ﻣﯿﺮﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﺠﺎ ﺩﯾﻨﺎ
ﮐﺒﮭﯽ ﺗﻮ ﺑﺮﻑ ﺳﺎ ﻟﮩﺠﮧ _
ﻧﮕﺎﮦ ﺑﮭﯽ ﺳﺮﺩ ﮐﺮ ﻟﯿﻨﺎ
ﮐﺒﮭﯽ ﺗﺘﻠﯽ ﮐﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﺭﻧﮓ _
ﻣﯿﺮﮮ ﺩﺍﻣﻦ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﺮ ﺩﯾﻨﺎ
ﻣﺠﮭﮯ ﺍﮐﺜﺮ ﯾﮧ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ _
ﻭﮦ بالکل ﻣﯿﺮﮮ ﺟﯿﺴﺎ ﮨﮯ
ﮐﮧ ﺟﯿﺴﮯ …..ﻋﮑﺲ ﭘﺎﻧﯽ ﻣﯿﮟ
ﯾﺎ ﺳﺎﯾﮧ ﺭﻭﺑﺮﻭ .. میرے
>>>>>>>>>>>>>>>>>
میں’’ دِل‘‘ لکھوں تُو دِل تھامے
میں’’ گُم‘‘ لکھوں تو کھو جائے
میں’’ دِل‘‘ لکھوں تُو دِل تھامے
میں’’ گُم‘‘ لکھوں تو کھو جائے
میں’’ آہ ‘‘لِکھوں تُو “ہائے” کرے
’’بے چین‘‘ لکھوں بے چین ہو تُو
ابھی’’ ع‘‘ لکھوں تُو سوچے مجھے
پھر’’ش‘‘ لکھوں تِری نیند اُڑے
جب’’ ق‘‘ لکھوں تُجھے کُچھ کُچھ ہو
مَیں’’ عِشق ‘‘لِکھوں تُجھے ہو جائے
Read more Content:
love 2 line shayari – romantic shayari
sad urdu poetry- heart broken poetry